بنگلہ دیشی پولیس کا مظاہرین پر حملہ، چار افراد ہلاک
بنگلہ دیش کے جنوب مشرق میں کوئلے سے چلنے والے دو بجلی گھروں کی تعمیر پر اعتراض کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے دھاوا بول دیا جس میں کم سے کم چار افراد ہلاک اور دسیوں زخمی ہو گئے۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے ایک دور افتادہ ساحلی شہر کے قریب ایک گاؤں کے تقریبا پانچ سو افراد نے پیر کے روز کوئلے سے چلنے والے دو بجلی گھروں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا۔
مقامی حکام نے اس مظاہرے کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔
پولیس نے اعلان کیا ہے کہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا تھا جس کی وجہ سے پولیس نے مجبور ہو کر ان پر فائرنگ کر دی۔
مقامی پولیس کے سربراہ حافظ اختر نے کہا کہ اس جھڑپ میں چار افراد ہلاک اور گیارہ پولیس اہلکاروں سمیت دسیوں افراد زخمی ہو گئے۔
لیکن عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین پر پولیس کے حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان بجلی گھروں کی تعمیر سے کہ جو چین کی مالی مدد سے بنائے جا رہے ہیں، ہزاروں افراد بےگھر ہونے پر مجبور ہو جائیں گے۔
بنگلہ دیش کی حکومت اس علاقے میں بارہ سو چوبیس میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش کے کوئلے سے چلنے والے دو بجلی گھر بنانا چاہتی ہے۔