مسجد الاقصی پر صیہونی فوج کے حملوں میں شدت
مسجد الاقصی پر صیہونی فوج کے حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران صیہونی فوجیوں نے سو مرتبہ مسجدالاقصی کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مئی کے مہینے میں نو سو ترسٹھ صیہونی آباد کار اور اسرائیل کے خفیہ اہلکار باب المغاربہ کی سمت سے مسجد الاقصی میں داخل ہوئے جنہیں پولیس اور اسرائیلی فوج کے خصوصی دستے کی حمایت حاصل تھی۔
اس دوران صیہونی حکومت نے چودہ فلسطینیوں کو قدس سٹی اور مسجدالاقصی سے پندرہ سے تین ماہ کے لئے باہر نکال دیا۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے علاقوں میں جاری تحریک انتفاضہ کو کچلنے کے مقصد سے متعدد بار حملے کئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غرب اردن اور بیت المقدس سے بیالیس فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ فلسطین کے مختلف علاقوں میں گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے سے صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات، بیت المقدس کے تشخص کو تبدیل کرنے کی سازش اور مسجدالاقصی کی زمان و مکان کے لحاظ سے تقسیم کے منصوبے کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔
صیہونی حکومت کی جارحیت اور غیر انسانی اقدامات تحریک انتفاضہ قدس کے زور پکڑنے کا سبب بن گئے ہیں۔ صیہونی فوجیوں نے تحریک انتفاضہ کے آغاز کے بعد سے اب تک دوسو پندرہ فلسطینیوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کردیا ہے، جبکہ اس دوران گرفتار کئے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ بتائی جاتی ہے۔