Jun ۱۶, ۲۰۱۶ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • حزب اللہ کی توانائیوں کے بارے میں صیہونی فوجی افسر کا اہم اعتراف

صیہونی حکومت کے ایک اعلی فوجی افسر نے اس بات کا اعتراف کیاہے کہ حزب اللہ آدھے گھنٹے کے اندر اندر مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے پر قبضہ کر سکتی ہے۔

صیہونی حکومت کی ریزرو فوج کے ایک سینیئر فوجی افسر نے حزب اللہ کی فوجی توانائیوں کے بارے میں اہم اعترافات کرتے ہوئے کہاہے کہ حزب اللہ مقبوضہ علاقے میں واقع الجلیل علاقے کو آدھے گھنٹے کے اندر اپنے قبضےمیں لے سکتی ہے-

العہد نیوز ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ اس صیہونی فوجی افسر نے جو بظاہر حزب اللہ کی توانائیوں سے بہت زیادہ خوف زدہ ہے، صیہونی نیوز ویب سائٹ والاہ کو دئےگئے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ انہیں اس بات کا خدشہ ہے کہ حزب اللہ سے کسی بھی وقت جنگ ہو سکتی ہے اسی لیے ہم نے سرنگیں کھود کر اپنے گھروالوں کے لئے کھانے پینے کی اشیا کا ذخیرہ کر لیا ہے-

صیہونی حکومت کے مذکورہ فوجی افسر کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے شام میں بہت زیادہ مہارت حاصل کر لی ہے اور اسی لئے وہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے الجلیل پر جب چاہے قبضہ کر سکتی ہے- اس صیہونی فوجی افسر نے حزب اللہ کی سرنگوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ حزب اللہ نے جنگی مقاصد کے لئے سرنگیں کھود رکھی ہیں لیکن اس کو سرنگوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ کھلے میدان میں مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں کو عبور اور ہمارے فوجیوں کا قلع قمع کر کے شمالی علاقوں تک پہنچ سکتی ہے-

اسرائیل کے مذکورہ فوجی افسر نے صیہونی فوج کی توانائیوں کے بارے میں بھی کہا کہ اسرائیلی فوج کسی ممکنہ جنگ کے لئے ضروری فوجی آمادگی نہیں رکھتی ہے بلکہ وہ بیان کی حدتک ہی اپنی فوجی آمادگی کی باتیں کرتی ہے-

اس صیہونی فوجی افسر کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اگر کچھ کہتی ہے تو اس پرعمل کرتی ہے اگر حسن نصراللہ کہتے ہیں کہ وہ یک دم حزب اللہ کے پانچ ہزار جوان میدان میں اتار دیں گے تو ہمیں ان کی بات پر پورا یقین ہے۔

 

ٹیگس