بحرین کے مذہبی پیشوا آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی گئی
بحرین کی ظالم شاہی حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ کی ظالم حکومت نے بحرینی شیعوں کے رہبراور معروف مذہبی رہنما آیت اللہ عیسی احمد قاسم کی جو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے نام سے مشہور ہیں، شہریت منسوخ کر دی ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا شمار بحرین کے انقلابی رہنماؤں میں ہوتا ہے ۔ ان کی تقاریراور نمازجمعہ کے خطبوں نے بحرین کی انقلابی تحریک کو مہمیز کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بحرینی حکومت کی وزارت قانون نے عوام میں ان کی مقبولیت کو کم کرنے کے لئے ان کے خلاف ایک توہین آمیز خط شائع کیا لیکن اس کا عوام پرکوئی اثر نہیں ہوا ۔
بحرین کے عوام نے پچیس سمتبر دو ہزار گیارہ کو پورے بحرین میں نماز جمعہ بند کرنے اور پورے ملک میں صرف ایک نماز جمعہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی امامت میں ادا کرنے کا اعلان کیا ۔
جب بحرین کے فرمانروا شیخ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے یہ دعوی کیا کہ ان کے مخالفین تھوڑے سے ہیں تو آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی دعوت پر منامہ میں لبیک یا بحرین کے عنوان سے منعقدہ مظاہرے میں پانچ لاکھ سے زائد بحرینی عوام شریک ہوئے ۔
یہ بحرین کی تاریخ کا عظیم ترین مظاہرہ تھا جس میں ملک کے پچاس فیصد سے زائد لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اس عظیم الشان مظاہرے کو آل خلیفہ کی ظالم حکومت کے خلاف ریفرنڈم کا نام دیا گیا ۔