شامی فوج کے خلاف داعش کا کیمیاوی حملہ
شمالی شام میں داعش دہشت گرد گروہ نے شامی فوج پر کیمیاوی ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق داعش دہشت گرد گروہ نے بدھ کے روز شمالی شام میں واقع صوبے الرقہ میں شامی فوج کو کیمیاوی گیس کے حامل راکٹوں سے اپنے حملے کا نشانہ بنایا۔ اس حملے کے نتیجے میں کئی شامی فوجیوں کی حالت بگڑ گئی اور ان کا دم گھٹنے لگا۔
داعش دہشت گرد گروہ کی جانب سے کیمیاوی حملے کے بعد شامی فوج نے اثریا _ طبقہ کے راستے سے پسپائی اختیار کرلی۔
شامی فوج نے طبقہ کے فوجی ایئرپورٹ جانے والے اثریا کے راستے اور شہر الرقہ پر شام اور روس کی فضائیہ کے تعاون سے دو جون کو اپنی کارروائی شروع کی تھی جس کے نتیجے میں شامی فوج نے زکیہ - دیرحافر دو راہے، ابو زین پہاڑیوں اور المسبح کے علاقے پر کنٹرول حاصل کرلیا اور ابوالعلاج قصبے اور اثریا کی کئی پہاڑیوں سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا۔
شمالی شام میں واقع صوبے حلب میں بھی شام کے لڑاکا طیاروں نے کفرحمراء، الملاح اور کاستلو شاہراہ میں دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا جس میں درجنوں دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
شام کے لڑاکا طیاروں نے ترکی سے ملنے والے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کے لئے امدادی سپلائی لائنوں کو بھی نشانہ بنایا۔ شامی فوج نے قصبے خلصہ کے مضافاتی علاقوں پر بھی حملہ کر کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ۔
شام سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ حلب میں الزہرا کے علاقے پر دہشت گردوں کے مارٹر گولے کے حملے میں ایک عورت جاں بحق اور کئی دیگر افراد زخمی ہو گئے۔