یوم قدس کے موقع پر مسجدالاقصی کو بند کر دیا گیا
عالمی یوم قدس کے موقع پر مسجدالاقصی پر پہرے بیٹھا دیئے گئے۔
اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت نے مسجد الاقصی کو فلسطینی نمازیوں کے لئے بند کر دیا ہے۔ "قدسنا" نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعۃ الوداع اور یوم قدس کے مظاہروں سے ہراساں ہو کر صیہونی فوجیوں نے ماہ مبارک رمضان کے اختتام تک مسجد الاقصی پر کڑے پہرے بیٹھا دئیے ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے مسجد الاقصی میں فلسطینی روزہ داروں کو اعتکاف سے بھی روک دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یوم قدس کے موقع پر مسجد الاقصی سمیت مسلمانوں کے دیگر مقدس مقامات پر صیہونیوں کے حملوں میں شدت آگئی ہے۔
صیہونی آباد کار اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے مسجد الاقصی اور فلسطینی نوجوانوں کو آئے دن اپنی جارحیت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں، حالیہ چند روز کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی اور کم از کم دس نمازیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
ادھر ترکی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لائے جانے کے فیصلے کی فلسطینوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے شہریوں نے انقرہ تل ابیب سمجھوتے، خصوصا غزہ کے محاصرے کو ختم کرائے جانے کے وعدے پرعمل نہ کئے جانے کے سبب ترکی کی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے نے فلسطین کے سلسلے میں ترکی کے اصل چہرے کو سب پر آشکار کر دیا ہے۔
فلسطینیوں کا خیال ہے کہ اس سمجھوتے میں فلسطین کے حامی ترک شہریوں کی قربانیوں کو نظرانداز کر دیا گیا جو سنہ دو ہزار دس میں مرمرہ بحری جہاز پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔