آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ
نائجیریا کے مسلمانوں نے ایک مظاہرے کے دوران آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
نائجیریا کے صوبے " گمب" میں سرگرم ایک مذہبی تنظیم"جماعت ابوالفضل العباس" کی دعوت پر آیت اللہ شیخ زکزکی کی حمایت میں ایک ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکا نے نائیجیریا کے مسلمان رہنما اور تحریک اسلامی نائیجیریا کے سربراہ، آیت اللہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ " محترمہ ملامہ زینت الدین ابراہیم" کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اطلاعات کے مطابق اس ریلی کا آغاز "بولاری" کے علاقے سے ہوا، ریلی کے شرکا گمب کی صوبائی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے سے ہوتے ہوئے شہر کے مرکزی بازار تک گئے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے کہ جن پر" آیت اللہ شیخ زکزکی" اور ان کے سیکڑوں حامیوں کی رہائی کے مطالبات درج تھے، مظاہرین آمریت کے خاتمے اور شیخ زکزکی کی آزادی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے، دوران ریلی" اسرائیل مردہ باد" کے نعرے بھی سنائی دیتے رہے۔
نائیجیریا کی فوج نے گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں مسلح افواج کے سربراہ کے کاروان پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا بے بنیاد الزام لگا کر "تحریک اسلامی" سے وابستہ تین سو سینتالیس افراد کو شہید کر دیا تھا۔ تاہم تحریک اسلامی نائیجیریا کا کہنا ہے کہ آیت اللہ شیخ زکزکی کے گھر پر ہونے والے ایک مذہبی اجتماع پر فوج کے حملے میں ایک ہزار کے قریب افراد شہید ہوئے تھے کہ جنہیں مختلف اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں شیخ زکزکی اوران کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں فوجی اہلکارگرفتار کرکے لے گئے جس کے بعد سے وہ اب تک حراست میں ہیں۔