Nov ۱۹, ۲۰۱۶ ۱۲:۲۹ Asia/Tehran
  • بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے آمرانہ رویے کی مخالفت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے -
    بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے آمرانہ رویے کی مخالفت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے -

بحرین کی ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت نے مذہبی آزادی کے بنیادی عوامی حق کو پامال کرتے ہوئے ایک بار پھر الدراز علاقے میں نماز جمعہ قائم نہیں ہونے دی۔

بحرینی سیکورٹی اہلکاروں نے مسلسل اٹھارہویں بار الدراز علاقے کے عوام کو نماز جمعہ پڑھنے سے محروم رکھا اور لوگوں کو مسجد تک نہیں پہنچنے دیا- بحرینی سیکورٹی اہلکاروں نے لوگوں کو نماز جمعہ پڑھنے سے روکنے کے لئے شہرالدراز میں آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کی جانب جانے والے راستوں کو بلاک کردیا تھا -

بحرین کے چودہ مارچ نامی اتحاد نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں آل خلیفہ کے اس اقدام کو ایسے فرقہ وارانہ ظلم اور جرم کا تسلسل قرار دیا ہے جو وہ ملت بحرین کے شیعہ مسلمانوں پرروا رکھے ہوئے ہے-

بحرینی حکومت نے  اپنے جرائم کی فہرست میں اضافہ کرتے ہوئے جون دو ہزار سولہ سے اس ملک کے بزرگ مذہبی پیشوا آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کر لی جس پر اس ملک کے عوام کا غم و غصہ مزید بڑھ گیا- بحرینی حکومت کے اس اقدام پر اس ملک اور دنیا بھر کے عوام احتجاج کررہے ہیں-

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے آمرانہ رویے کی مخالفت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے - بحرینی عوام اپنے ملک میں سیاسی اصلاحات، آزادی، انصاف، امتیازی سلوک کے خاتمے اور منتخب حکومت کے برسراقتدار آنے کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم آل خلیفہ ، پرامن عوامی مظاہروں کو مسلسل سرکوب کررہی ہے-

ٹیگس