Nov ۲۰, ۲۰۱۶ ۱۷:۳۸ Asia/Tehran
  • حلب کی خود مختاری کی تجویر قبول نہیں ، شامی وزیر خارجہ

شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے مشرقی حلب کی خودمختاری سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی تجویز کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔

مشرقی حلب کی خود مختاری قبول نہیں
دمشق میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا کہ مشرقی حلب کی خود مختاری سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا کی تجویز ناقابل قبول ہے اور ہم اسے سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔
مذاکرات کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی
انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے شام کے بارے میں امن مذاکرات کے از سر نو آغاز کے لیے قابل ذکر کام انجام نہیں دیا اور نہ ہی مذاکرات کی کوئی تاریخ مقرر کی ہے۔
ولید المعلم نے بحران  شام کے حل میں اقوام متحدہ کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کی حکومت، بیرونی مداخلت سے پاک ہر اجلاس کا خیر مقدم کرتی ہے چاہے یہ اجلاس جنیوا میں ہو یا کہیں اور۔
تین بار جنگ بندی اور انخلا کا موقع دیا
انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت نے مشرقی حلب سے شہریوں کے انخلا اور جنگ بندی کا تین بار موقع فراہم کیا ہے۔ شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر دہشت گرد اور مسلح افراد حلب سے نکلنا چاہتے ہیں تو شامی حکومت محفوظ راستہ دینے کے لیے تیار ہے۔
ڈھائی لاکھ شہری یرغمالی
ولید العلم نے کہا کہ دہشت گردوں نے مشرقی حلب میں ڈھائی لاکھ سے زائد عام شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان شہریوں کی جان کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر ملک میں جاری بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت زور دیا۔
ترکی دہشت گردوں کا حامی
انہوں نے شام میں فوجی کارروائی کے حوالے سے دمشق اور انقرہ کے درمیان کسی بھی قسم کی ہم آہنگی کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے لیے ترکی کی حمایت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
ٹرمپ کی خارجہ پالیسی واضح نہیں
شام کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے بارے میں نومنتخب امریکی صدر کے موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا تاہم، ان کی حکومت، امریکی عوام کے فیصلے کا احترام کرتی ہے۔

 

ٹیگس