مغربی افغانستان میں سردی کی شدت، 10 ہزار خاندانوں کی زندگی کو خطرہ
Nov ۲۳, ۲۰۱۶ ۱۸:۲۵ Asia/Tehran
مغربی افغانستان میں شدید سردی کے باعث دس ہزار خاندانوں کی زندگی خطرے سے دوچار ہے۔
مغربی افغانستان کے محکمہ انسداد قدرتی آفات کے سربراہ حمید مبارز حمیدی نے کہا ہے کہ سردی کی شدت کے پیش نظر صوبہ ہرات کے مکینوں کو ایندھن، گرم لباس، کمبل اور کھانے پینے کی اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق، صوبہ فراہ، غور اور بادغیس جیسے علاقوں میں جاری جنگ اور بدامنی سے جان بچا کر تقریبا دو ہزار خاندان ہرات میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب ہرات کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ نورالدین احمدی نے مغربی افغانستان کے تمام علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا ہرات کی ہلال احمر سوسائٹی کے کارکن ہنگامی صورتحال میں متاثرین کی مدد کے لیے ہروقت تیار ہیں۔