جنوبی سوڈان کے علاقوں میں نسلی تصفیے کی کارروائیاں جاری ہیں: اقوام متحدہ
جنوبی سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی ایلچی نے اس ملک کا دورہ کرنے کے بعد جنیوا میں اس کونسل کے دفتر میں کہا ہے کہ جنوبی سوڈان کے علاقوں میں نسلی تصفیے کی کارروائیاں جاری ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق " یاسمین سوکا " نے جنوبی سوڈان کے دس روزہ دورے کے بعد اس ملک کے موجودہ حالات کو روانڈا میں انیس سو چورانوے میں ہونے والی نسل کشی جیسا قرار دیا اور کہا کہ جنوبی سوڈان میں نسلی تصفیے کی کارروائیاں مستقل طور پر جاری ہیں اور اس ملک کی صورت حال کے ایک نسل کشی میں تبدیل ہونے کا امکان موجود ہے۔
"یاسمین سوکا " نے مزید کہا کہ لوگوں کو غذا اور خوراک سے محروم کرنے، اجتماعی جنسی زیادتی اور دیہاتوں کو جلانے جیسے واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس ملک میں ایک نسل کشی جاری ہے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی ایلچی نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی سوڈان کے ایک اور روانڈا میں تبدیل ہونے کا راستہ ہموار ہے اور عالمی برادری کا یہ فریضہ ہے کہ وہ اس کو رونما ہونے سے روکے۔
واضح رہے کہ دسمبر دو ہزار تیرہ میں جنوبی سوڈان کی حکومت اور مخالفین کے درمیان کشیدگی کے آغاز سے اب تک اس ملک کے تیس لاکھ افراد بےگھر ہو چکے ہیں جن میں انیس لاکھ افراد جنوبی سوڈان کے مختلف علاقوں میں آوارہ وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔