Dec ۰۵, ۲۰۱۶ ۱۷:۳۳ Asia/Tehran
  • غزہ کا محاصرہ جاری، اقتصادی بحران میں شدت آنے کے بارے میں انتباہ

فلسطینی حکام نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پٹی کا محاصرہ جاری رہنے کی بنا پر اس علاقے کے اقتصادی بحران میں شدت آنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

فلسطینی نیوز ایجنسی معا کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی کی زرعی صنعت کی ترقی کے عربی مرکز کے سربراہ محسن ابورمضان نے اتوار کے روز "زرعی شعبے کی ترقی میں عالمی برادری کا کردار اور قومی اقتصاد کی حمایت" کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں کہا کہ غزہ پٹی کی اقتصادی صورت حال پر پڑنے والے محاصرے کے نامطلوب اثرات، فلسطینیوں کی غذائی سیکورٹی میں کمی اور غربت کی شرح میں اضافے کا باعث بنے ہیں۔

فلسطین کے انسانی حقوق مرکز کے رکن فضل المزینی نےبھی صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے دس سال سے جاری محاصرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل گذرگاہوں کو مسلسل بند کر کے اور برآمدات و درآمدات پر پابندیاں لگا کر غزہ پٹی کی اقتصادی صورت حال کے تشویش ناک ہونے کا باعث بنا ہے۔

غزہ پٹی کے عوامی اداروں کے نیٹ ورک کے سربراہ امجد الشوا نے بھی اس کانفرنس میں کہا کہ عالمی برادری غزہ کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے اور وہ گذرگاہوں کو کھولنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بھی نہیں ڈال رہی ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطین کے پارلیمانی انتخابات میں حماس کی کامیابی کے بعد دو ہزار چھے سے غزہ پٹی کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ اس علاقے میں ایندھن، ادویات اور تعمیراتی سازوسامان لانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔غزہ پٹی کا محاصرہ طویل ہونے سے اس علاقے کے عوام کو بنیادی ضروریات اور کھانے پینے کی چیزوں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

ٹیگس