ایران کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں پندرہ افراد کو سزائے موت
سعودی عرب - یورپ ہیومن رائٹ گروپ نے ایک بیان میں ، اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے جاسوسی کے بہانے سعودی عرب میں پندرہ افراد کو موت کی سزا سنائے جانے کے اقدام کی مذمت کی ہے-
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس ادارے کے سربراہ علی الدبیسی نے اپنے ٹوئٹر پیج میں سعودی عرب میں ان افراد کو سزائے موت سنائے جانے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی منصفانہ عدالت کی تشکیل کے بغیر اس طرح کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہے-
الدبیسی نے سعودی عرب میں شکنجے کے ذریعے اعتراف لیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سعودی حکومت تشدد بند نہیں کرتی اور منصفانہ عدالتیں قائم نہیں کرتی اس وقت تک اس طرح کے فیصلے قابل قبول نہیں ہیں-
سعودی عرب کی ایک عدالت نے ایران کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں پندرہ افراد کو سزائے موت سنائی ہے جبکہ دیگر پندراہ افراد کو چھ ماہ سے پچیس سال تک جیل کی سزائیں دی گئی ہیں اور دو افراد کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کر دیا گیا ہے۔ سزا پانے والے ان تیس افراد کا تعلق شیعہ کمیونٹی سے ہے۔ ان میں ایک ایرانی جبکہ ایک افغان باشندہ بھی شامل ہے۔ ان افراد کو دوہزار تیرہ میں ایران کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ موت اور عمر قید کی سزا پانے والے ان افراد کا معاملہ اب توثیق کیلئے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کے پاس بھیجا جائے گا۔