Dec ۱۰, ۲۰۱۶ ۱۴:۰۰ Asia/Tehran
  • بحرین میں خاندانی آمرانہ حکومت کے خلاف مظاہرے جاری

بحرین کے عوام نے ایک بار پھر ملک پر مسلط شاہی خاندان کے سخت گیر اقدامات اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔

خبروں کے مطابق سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہری دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی پر عائد پابندی کی مذمت میں نعرے لگائے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکار پـچھلے پانچ ماہ سے الدراز کے علاقے میں واقع مسجد امام صادق علیہ السلام کا محاصرہ کرکے لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم کرتے چلے آرہے ہیں۔
دوسری جانب الدراز کے علاقے میں واقع شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کے باہر بیس جولائی کو شروع ہونے والا عوامی دھرنا بدستور جاری ہے۔ دھرنے کے شرکا آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی نیز ملک کی تین سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت جمیعت وفاق ملی کو تحلیل کرنے کے علاوہ دو دیگر جماعتوں کی سرگرمیوں کو معطل کردیا ہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے پرامن عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام، سیاسی اصلاحات، آزادی بیان، انصاف کے قیام اور تعصبات کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے، سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر عوامی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

ٹیگس