حج کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے سعودی عرب کی جانب سے ایران کو دعوت
ایران شام اور یمن جیسے ملکوں کے مسلمانوں کو گذشتہ سال حج کی سعادت سے محروم کرنے کے بعد سعودی وزیرحج نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے آئندہ سال حج سے متعلق ہونے والی میٹنگ میں شرکت کے لئے ایران کو دعوت دی ہے
سعودی عرب کے وزیرحج و عمرہ محمد بنتن نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ ریاض حج اورعمرہ کی ادائیگی میں دنیا کے سبھی حاجیوں کی شرکت کا بلاتفریق مسلک و مذہب خیرمقدم کرتا ہے کہا کہ سعودی عرب نے آئندہ سال حج میں ایرانی حاجیوں کی شرکت اور ایرانی حاجیوں کو ضروری خدمات فراہم کرنے کی غرض سے اپنی آمادگی کااعلان کرنے کی غرض سے ایرانی حکام کو دعوت دی ہے کہ وہ طے شدہ اجلاس میں شرکت کریں - خبروں میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے 80 ملکوں کے حکام آئندہ سال حج کی تیاریوں اور انتظامات کا خاکہ تیار کرنے کے لئے سعودی عرب کا دورہ کرنے والے ہیں- یاد رہے کہ دوہزار پندرہ کے حج کے دوران سعود ی عرب کی حکومت کی نااہلی اور بے تدبیری کی وجہ سے مسجدالحرام اور منی میں سات ہزار سے زائد حاجی شہید ہوگئے تھے جن میں چار سو ستتر ایرانی حاجی بھی شامل تھے - سعودی حکام نے دوہزار سولہ کے حج میں بیہودہ بہانوں کے ذریعے بعض اسلامی ملکوں منجملہ ایران شام اور یمن کے حاجیوں کو حج کی سعادت سے محروم کردیا تھا - دوہزار پندرہ کے حادثوں کے بعد دوہزار سولہ کے حج میں سعودی حکام نے ذرائع ابلاغ کے ذریعے دنیا والوں پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی حج کے مناسک کسی ناخوشگوار واقعے کے بغیر انجام پاگئے لیکن دوہزارسولہ کے حج میں بھی مختلف ملکوں کے حاجیوں کے جاں بحق ہوجانے سے حج کا انتظام چلانے میں آل سعود کی نااہلی ایک بار پھر ثابت ہوگئی -