کوئی بھی فوجی اڈہ بغلان سے منتقل نہیں ہوگا:عبد اللہ عبداللہ
افغانستان کے چیف ایگزکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بغلان کے عوام کو اطمئنان دلایا ہے کہ ضلع مرکزی بغلان سے کوئی بھی فوجی اڈہ پل خمری منتقل نہیں ہوگا-
آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے پیر کے روز کابل میں وزراء کی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ نہ صرف فوجی اڈے، ضلع مرکزی بغلان سے منتقل نہیں ہوں گے بلکہ اس صوبے میں امن قائم کئے جانے پر بھی زیادہ توجہ دی جائے گی-
عبداللہ نے عبداللہ نے یہ بیان ایسے عالم میں دیا ہے کہ بعض مقامی حکام نے یہ کہا تھا کہ ضلع مرکزی بغلان کے" منگل ھا " اور "علاء الدین" علاقوں سے دو فوجی اڈوں کو اس صوبے کے دیگر علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے- اس سے قبل بھی افغانستان کی وزارت دفاع نے بغلان صوبے کی سرحدی چیک پوسٹوں سے فوجیوں کے چلے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان فوجی کسی بھی اڈے کو خالی نہیں کریں گے-
افغان وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ سرحدی چیک پوسٹوں پر فوجیوں کی تعیناتی، طالبان کے حملوں کا مقابلہ کرنے اور ان کو سرکوب کرنے کے مقصد سے انجام پائی ہے- حال ہی میں یہ رپورٹ بھی شائع ہوئی تھی کہ سرحدی چیک پوسٹوں سے افغان فوجیوں کے چلے جانے سے صوبہ بغلان کی سیکورٹی کی صورتحال مزید ابتر ہوجائے گی-
شمالی افغانستان کے صوبوں میں سب سے زیادہ بد امنی، بغلان صوبے میں پائی جاتی ہے اور حالیہ برسوں میں اس علاقے میں طالبان کے حملوں میں شدت آئی ہے-