مذہبی مقامات پر صیہونی آبادکاروں کے حملے
درجنوں صیہونی آباد کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کی حمایت کے سائے میں مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں قائم فلسطینیوں کے مذہبی مقامات کو حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق صیہونی آبادکاروں نے شمالی مغربی کنارے کے سلفیت نامی علاقے کے قریب واقع کفل حارس ٹاون کے مذہبی اور تاریخی مقامات پر حملہ کیا اور اس میں زبردستی داخل ہو گئے اور مخصوص مذہبی رسومات ادا کیں۔ صیہونی آبادکاروں کو اسرائیلی فوجیوں کا مکمل تحفظ حاصل تھا۔
انیس سو سڑسٹھ میں بیت المقدس پر قبضے کے بعد سے کفل حارس کے قدیم تاریخی اور مذہبی مقامات پر صیہونی آبادکار مسلسل حملے کرتے رہے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے جنوبی بیت لحم کے علاقے بیت فجار پر حملہ کرکے دو فلسطینی نوجوانوں کو اغوا کر لیا ہے۔ صیہونی فوجیوں نے بیت امر، خلدون عبدالقادر خلیل اور امین ابو عکہ جیسی فلسطینی آبادیوں پر حملے کیے ہیں جہاں سے وہ مزید دو فلسطینیوں کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے اکتوبر دو ہزار پندرہ میں تحریک انتفاضہ قدس کے آغاز سے دسمبر دو ہزار سولہ تک نو ہزار نو سو بیس فلسطینیوں کو اغوا کیا ہے۔ تحریک انتفاضہ قدس کے دوران دو سو بہتر فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔