Jan ۱۱, ۲۰۱۷ ۱۱:۰۷ Asia/Tehran
  • ترکی نے عراق سے ترک افواج کے انخلا کے لیے ٹائم فریم دینے کی مخالفت کی

عراقی پارلیمنٹ میں حکومت قانون نامی اتحاد کے رکن نے اعلان کیا ہے کہ آنکارا نے شمالی عراق میں واقع بعیشقہ فوجی اڈے سے ترک افواج کے انخلاء کے لیے ٹائم فریم دینے کی مخالفتی کی ہے۔

الزوراء خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں حکومت قانون نامی اتحاد کے رکن جاسم محمد جعفر نے منگل کو ترکی کے وزیر اعظم کے حالیہ دورہ عراق کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ ترکی کے مفادات کے تناظر میں انجام پایا ہے کہ جو عراق میں نئے اقتصادی مفادات کے درپے ہے۔

عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے بھی منگل کے دن کہا کہ عراق اور ترکی کے تعلقات بعیشقہ فوجی اڈے سے ترک افواج کے انخلاء کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔

اس سے قبل عراقی پارلیمنٹ کے دفاعی اور سیکورٹی کمیشن کے رکن ہوشیار عبدالله نے عراقی حکومت اور عوام کے بھرپور احتجاج کے باوجود بعیشقہ میں ترک افواج کی موجودگی کی طرف اشارہ کرکے تاکید کے ساتھ کہا تھا کہ عراق کے وزیر اعظم کو یہ جاننا چاہیے کہ آنکارا نیک نیتی سے عاری ہے اور اس نے اچھی ہمسائیگی کے اصول کا خیال نہیں رکھا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم 7 جنوری کو ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ عراق کے اعلی حکام کے ساتھ ملاقات کے لیے بغداد پہنچے تھے۔

واضح رہے کہ ترکی نے دسمبر 2015 کے اوائل سے اپنے فوجی شمالی عراق کے علاقوں میں دہشت گردی سے مقابلے  اور کرد پیشمرگہ فورس کو تربیت دینے کے بہانے سے تعینات کر دیے ہیں اور عراقی حکومت نیز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عرب لیگ کی جانب سے ان فوجیوں کو عراق سے نکالے جانے کی درخواستوں کے باوجود، ابھی تک ترکی نے اپنے فوجیوں کو باہر نہیں نکالا ہے-

 

 

 

 

 

ٹیگس