مشرقی موصل آزاد، ابو بکر البغدادی کی مسجد پر عراقی پرچم نصب
عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے مشرقی موصل پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
بغداد میں عراق کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ میجر جنرل عبدالغنی الاسدی نے بتایا ہے کہ فوج کے جوان بدھ کی صبح مشرقی موصل کی اس مسجد میں داخل ہوگئے ہیں جہاں داعش کا سرغنہ ابوبکر البغدادی تقریر کیا کرتا تھا۔
کہا جارہا ہے کہ مشرقی موصل سے، داعش سے متعلق اہم شواہد اور دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں جنہیں عراقی انٹیلی جینس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
دوسری جانب موصل آپریشن کے کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل عبدالامیر رشید یاراللہ نے بتایا ہے کہ عراقی فوج کے جوان مشرقی موصل سے داعشی دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں مصروف ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراقی فوج، شمالی موصل کے علاقوں القاضیہ، اثریہ، نرکال ہل، جبکہ مشرقی موصل میں مسجد الدولۃ الکبیر اور اس کے اطراف کے علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد، العربی ٹاؤن کے قریب پہنچ گئی ہے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق داعش کے عناصر اور سرغنہ، مشرقی موصل سے فرار ہوگئے ہیں اور انہوں نے پہلی بار اپنی شکست کا اعتراف کرلیا ہے۔
عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے سترہ اکتوبر دوہزار سولہ کو موصل کی آزادی کے لیے بڑے فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا جس میں عراقی فوج، عوامی رضاکار فورس اور کرد پیش مرگہ ملیشیا کے شیعہ اور سنی جوان حصہ لے رہے ہیں۔