آستانہ مذاکرات کی اہمیت پر تاکید
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں مجوزہ مذاکرات کو شام کے بحران کے حل کی جانب ایک اہم قدم قراردیا ہے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ وہ بے صبری کے ساتھ آستانہ مذاکرات کے نتائج کا انتظار کررہی ہے اور یہ مذاکرات شامی گروہوں کے درمیان آئندہ مذاکرات کے راستے میں جو جنیوا میں ہوں گے اہم قدم ہیں - سلامتی کونسل کے بیان میں جو بند دروازے کے پیچھے ایک اجلاس کے بعد جاری کیا گیا کہا گیا ہے کہا گیا ہے کہ سیاسی امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل جفری فلیٹمن نے سبھی فریقوں سے کہا ہے کہ وہ شام میں فائربندی کا احترام کریں - شام میں فائربندی گذشتہ تیس دسمبر سے جاری ہے لیکن مغرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے اب تک کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے - سلامتی کونسل کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان شام میں جنگ بندی اور لڑائیوں کے خاتمے کے تعلق سے ایران، روس اور ترکی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں- تیئیس جنوری کو آستانہ میں ہونےوالے مذاکرات ایران روس اور ترکی کی نگرانی میں ہوں گے - اس درمیان شامی حکام نے بارہا اعلان کیا ہے کہ دہشت گردوں کے حامی ممالک منجملہ سعودی عرب، قطر اور امریکا کو آستانہ مذاکرات میں شرکت کرنے کا حق نہیں ہے - اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ جابری انصاری نے بھی کہا ہے کہ آستانہ مذاکرات کا مقصد شام میں جنگ بندی کو پائیدار بنانا اور شامی حکومت اور مخالف گروہوں کے درمیان صلح کی برقراری کے لئے سنجیدہ اور بامقصد مذاکرات کا راستہ ہموار کرنا ہے- ایران کےنائب وزیرخارجہ حسین جابری انصاری نے جو آستانہ مذاکرات میں ایرانی وفد کی قیادت کریں گے قزاقستان کے آلماتی ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم ان مذاکرات میں پوری تیاری کے ساتھ شرکت کررہے ہیں اور ایران کے نمائندے کی حیثیت سے پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ شام کے بحران کو فوجی طاقت سے حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ سیاسی مذاکرات اور پرامن طریقے سے ہی اس کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے - انہوں نے کہا کہ شام کے بحران کا نتیجہ لوگوں کے قتل عام اور ایک اسلامی ملک کی تباہی و ویرانی کے سوا کچھ اور نہیں نکلے گا - ایران کا وفد قزاقستان میں شام سے متعلق مذاکرات شروع ہونے سے قبل روس اور ترکی کے وفود سے بھی ملاقاتیں کرے گا-