بحران شام کے حل کے بارے میں جنیوا مذاکرات کا التوا
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بحران شام کے حل کے بارے میں جنیوا مذاکرات آئندہ موسم بہار میں ہوں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے جمعرات کے روز ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران شام کے حل کے بارے میں جنیوا مذاکرات جلد ہی شروع ہونے والے تھے مگر آستانہ اجلاس کے بعد ایران، روس اور ترکی کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز پر طے پایا کہ شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن دیمستورا، مزید آمادگی کے لئے جنیوا مذاکرات ملتوی کر دیں۔
انھوں نے آستانہ اجلاس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کے سیاسی مسائل میں مختلف عوامل کی مداخلت کی بنا پر شام کے حالات اور اس ملک کے سیاسی مسائل کا جائزہ لینا آسان کام نہیں رہا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ بحران شام کے حل کے سلسلے میں ایران، روس اور ترکی کی جانب سے موثر اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں تاہم باہمی مذاکرات کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شام کے تمام مسائل کے سلسلے میں تینوں ملکوں میں ایک جیسے نظریات پائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ شام کے سلسلے میں آستانہ مذاکرات بدھ کو شروع ہونے والے تھے جو ترکی اور مسلح مخالفین کے نمائندوں کی عدم موجودگی کی بنا پر جمعرات تک موخر کر دیئے گئے تھے اور اب یہ مذاکرات جمعرات کو شروع ہو گئے ہیں۔