سعودی فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کا کنٹرول
سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سرحدی علاقے میں واقع سعودی عرب کے متعدد فوجی ٹھکانوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
جنوبی سعودی عرب کے سرحدی شہر نجران میں واقع العشہ فوجی اڈے پر یمنی فوج کے حملے بعد سعودی فوجی وہاں سے فرار ہوگئے اور اس پر یمنی فوج نے اپنا کنٹرول قائم کر لیا۔
یمنی فوج کے جوانوں نے سعودی فوج کے جوابی حملے کو پسپا کرتے ہوئے اس کا ایک ٹینک اور متعدد فوجی گاڑیاں تباہ کردیں۔ ایک اور اطلاع کے مطابق یمنی فوج نے سعودی عرب کی آئل ریفائنری آرامکو کو بھی راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا۔
صوبہ حجہ میں سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کے ایک ٹھکانے پر یمنی فوج کے حملے میں متعدد سعودی فوجی ہلاک ہو گئے۔
یمنی فوج کے جوانوں نے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں نجران اور جیزان میں بھی سعودی فوج کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔ شمالی جیزان میں یمنی فوج کی فائرنگ میں دو سعودی فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ شمالی بیت الابیض کے علاقے میں سعودی فوج کی ایک گاڑی کو گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
یمنی ذرائع نے بتایا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے مشترکہ کارروائی کے دوران مشرقی علاقے الجوف میں واقع ایک اہم فوجی مرکز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
اس حملے میں سعودی عرب کے درجنوں کرائے کے فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی یمنی فوج کے قبضے میں آگیا ہے۔
یمنی فوج کے جوانوں نے جنوبی صوبے تعز میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے علاقے میں سعودی میزائل شیلڈ نصب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ سعودی عرب یہ میزائل سسٹم مخا شہر میں اپنے زیر قبضہ علاقے میں نصب کرنا چاہتا تھا۔
ادھر یمن کے وزیر داخلہ محمد عبداللہ القوسی نے کہا ہےکہ ملک کا پینسٹھ فی صد علاقہ اس وقت قومی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے کنٹرول میں ہے اور ان علاقوں میں امن و امان کی صورت حال کو کافی بہتر بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کو سامراجی طاقتوں اور ان کے آلہ کاروں کی مسلط کردہ جنگ کا سامنا ہے جو اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لیے بے گناہوں کا خون بہا رہے ہیں۔
اسی دوران یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ احمد نے یمن پر حملے فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی کوئی بھی توجیہ قابل قبول نہیں۔
سعودی عرب نے امریکہ اور برطانیہ کی ایما پر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے عوام کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس کے نتیجے میں گیارہ ہزار سے زیادہ بے گناہ یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب یمن میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ سربر اقتدار لانا چاہتا ہے تاہم اسے اس مقصد میں تاحال کامیابی نصیب نہیں ہوسکی ہے۔