اسرائیل کے حق میں تشہیر کرنے کے لیے گوگل کو ملے ساڑھے 4 کروڑ ڈالر
نتن یاہو کے دفتر اور گوگل کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت گوگل صیہونی حکومت کے حق میں تشہیراتی مہم شروع کرے گا۔
سحرنیوز/ایران: "ڈراپ سائٹ نیوز" کی رپورٹ کے مطابق، 6 مہینے کے اس معاہدے کے تحت، صیہونی حکومت کے پیغامات کی تشہیر کی جائے گی اور غزہ میں انسانی بحران کی اہمیت کو کم دکھایا جائے گا۔
گزشتہ جون کے آخری دنوں منعقد ہونے والے اس معاہدے میں، "گوگل" کمپنی کو نتن یاہو کے روابط عامہ کی اسٹریٹیجی کا کلیدی مرکز قرار دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس معاہدے کے تحت گوگل کی سرگرمیاں غزہ میں امدادی سامان، غذا، ایندھن اور ادویات کے داخلے پر پابندی کے چند دن کے بعد شروع کی گئیں اور اسی کے بعد ہی غزہ میں قحط سے انکار پر مبنی اسرائیلی کابینہ کا وسیع پروپیگينڈہ شروع ہوا۔
اس کی ایک واضح مثال مثال "غزہ میں غذا ہے! اور ہر دوسرا دعوی جھوٹ ہے" عنوان کے تحت ایک ویڈیو کا وائرل ہونا ہے جسے گوگل کے یوٹیوب، Video 360 اور Display کے ذریعے پھیلایا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ صیہونی حکومت نے امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر 30 لاکھ ڈالر اور فرانسیسی- اسرائیلی پلیٹ فارم Outbrain/Teads پر صیہونی پروپیگینڈہ پھیلانے کے لیے 21 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔
صیہونی حکومت کی پروپیگینڈہ مشین ایسی حالت میں پورے طور سے فعال ہوگئی ہے کہ حتی اقوام متحدہ نے غزہ کو باضابطہ طور پر قحط زدہ علاقہ قرار دے دیا ہے۔