عراق، مغربی موصل میں داعش کی جانب سے زہریلی گیس کا استعمال
داعش دہشت گرد گروہ، مغربی موصل میں عراقی فوج کی پیش قدمی روکنے کے لئے زہریلی گیس کا استعمال کر رہا ہے۔
عراق پرس نے جمعرات کے روز رپورٹ دی ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ شہر بادوش کے مضافاتی علاقوں میں زہریلی گیس کے گولے برسا رہا ہے کیونکہ ان علاقوں میں عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں کی پیش قدمی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ شہر بادوش، موصل کے مغرب میں داعش دہشت گرد گروہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
دوسری جانب عراق کی عوامی فورس کے اطلاع رسانی کے مرکز نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شہر بادوش کی طرف عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں کی پیش قدمی کے ساتھ ساتھ بادوش کی جیل کو داعش دہشت گردوں کے وجود سے پاک کئے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش کے عناصر، شہر بادوش کے مضافاتی علاقوں میں زہریلی گیس کے حامل ہیڈز کے ساتھ میزائل برسا رہے ہیں جبکہ عراقی فوج اور عوامی رضاکاروں کی جانب سے استقامت کا سلسلہ جاری ہے اور عوامی رضاکاروں نے شہر بادوش کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے چوبیس دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
دریں اثنا عراقی حکام کا کہنا ہے کہ فوج نے مغربی موصل کی طرف پیشقدمی کرتے ہوئے داعش دہشت گرد گروہ کے ایک بڑے حملے کو پسپا کر دیا ہے- عراق سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں نے لڑائیوں والے علاقوں کے لوگوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے جہاں ان کو انسان دوستانہ امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
ان لوگوں کو حمام العلیل کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ داعش دہشت گرد گروہ نے مغربی موصل کے علاقوں کے لوگوں کو اغوا بھی کر لیا ہے تاکہ عراقی فوج کی پیش قدمی روکنے کے لئے ان عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرے-
ایک باخبر ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ مغربی موصل کو داعش دہشت گرد گروہ کے قبضے سے آزاد کرائے جانے کی کارروائی کے گزشتہ دس روز کے دوران تقریبا چھبّیس ہزار لوگوں کو جنگی علاقوں سے محفوظ کیمپوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔