مصری عدالت نے سابق ڈکٹیٹر کو بے گناہ قرار دے دیا
مصر کی اپیل کورٹ نے ملک کے سابق ڈکٹیٹر حسنی مبارک کو مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے سے بری کردیا ہے۔
قاہرہ میں اپیل کورٹ کے جاری کردہ حتمی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سن دوہزار گیارہ کی انقلابی تحریک کے دوران مظاہرین کے قتل عام میں حسنی مبارک کا کوئی کردار نہیں تھا۔سن دوہزار گیارہ میں ہونے والے عوامی مظاہروں کے نتیجے میں حسنی مبارک کی تیس سالہ آمریت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ اس دوران سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں دوسو انتالیس افراد مارے گئے تھے۔اپیل کورٹ کے جج احمد عبدالقوی نے مقدمے کی طویل سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ مذکورہ عدالت ملزم کو بے گناہ سمجھتی ہے۔اپیل کورٹ نے مقتولین کے وکلا کی جانب سے سابق ڈکٹیٹر کے خلاف دیوانی مقدمات دوبارہ کھولنے کی اپیل بھی مسترد کردی ہے جس کے بعد، حسنی مبارک کی بریت کے خلاف عدالتی فیصلے پر نظرثانی کرنے یا مقدمہ دوبارہ چلانے کی اپیل کا امکان بھی ختم ہوگیا ہے۔