Mar ۱۱, ۲۰۱۷ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
  • ترکی کے آئین میں ترمیم پر یورپی کونسل کا اظہار تشویش

یورپی کونسل نے ترکی کے آئین میں ترمیم پر اعتراض کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے ترکی، جمہوریت کے میدان میں پیچھے کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔

یورپی کونسل کے قانونی ماہرین نے اپنے ایک بیان میں ترکی کے آئین میں تبدیلی کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی میں جمہوریت  کے تعلق سے یہ پیچھے کی جانب اٹھایا جانے والا ایک قدم ہے-

یورپی کونسل کے ماہرین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکی میں آئین میں تبدیلی کا مجوزہ بل، جس میں صدر کو اس بات کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرسکتے ہیں، جمہوری نظام سے منافات رکھتا ہے- یورپی کونسل کے ماہرین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس مجوزہ قانون کے تحت ایک شخص اپنی مرضی سے وزیروں اور اعلی عہدیداروں کو برطرف کر سکے گا جو ایک تشویشناک بات ہے- بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ترکی میں حکومتی کارکردگی پر نظر رکھنے کے بارے میں عدلیہ کا اختیار بھی کم ہو جائے گا-

واضح رہے کہ ترکی کے آئین میں تبدیلی کے لئے ریفرینڈم، آئندہ سولہ اپریل کو ہو گا- اس مجوزہ ترمیمی بل کے مطابق ترکی کے صدر کو اپنی پارٹی سے بھی منسلک رہنے اور ملک کی اعلی ترین عدالتی ٹیم میں بھی اصلاحات انجام دینے کا اختیار حاصل ہو جائے گا-

مجوزہ بل کی منظوری کی صورت میں رجب طیب اردوغان، دو ہزار انتیس تک ملک کے صدر رہ سکیں گے- ترکی میں بہت سے سیاسی مخالفین کا کہنا ہے کہ اردوغان، ملک کو آمریت کی جانب لے جا رہے ہیں-  

 

ٹیگس