جنرل راحیل شریف کو لالچ دینے کی سعودی کوشش
پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف سے جنگ یمن میں سعودی عرب کی اتحادی افواج کی کمان سنبھالنے کی ذمہ داری قبول کئے جانے کے عوض، آل سعود حکومت نے انہیں تین سال کا ملٹی پل ویزا جاری کر دیا-
خبروں کے مطابق پاکستان کے سابق آرمی چیف راحیل شریف گذشتہ دس برسوں میں پہلے ایسے پاکستانی ہیں کہ جنھیں سعودی حکومت نے تین سال کا ملٹی پل ویزا جاری کیا ہے-
راحیل شریف کے ساتھ ساتھ ان کے گھر والوں کو بھی سعودی حکومت نے ملٹی پل ویزا جاری کیا ہے- اطلاعات کے مطابق راحیل شریف سعودی دارالحکومت ریاض میں رہائش پذیر ہوں گے-
جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب کی طرف سے اس قسم کی سہولتیں فراہم کئے جانے کی خبریں، ایک ایسے وقت آئی ہیں جب رواں سال کے آغاز میں انہیں سعودی اتحادی افواج کا کمانڈر بنائے جانے کے معاملے پر پاکستان میں ایک سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا اور وزیر دفاع خواجہ آصف کو سینیٹ میں وضاحتی بیان دینا پڑا تھا-
جنرل راحیل شریف نے جنگ یمن میں سعودی عرب کی اتحادی افواج کی کمان، ایک ایسے وقت سنبھالی ہے جب ہیومن رائٹس واچ، یہ کہہ چکی ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں عام شہری مارے جا رہے ہیں جو کہ جنگی جرم ہے۔