May ۰۴, ۲۰۱۷ ۱۱:۲۲ Asia/Tehran

سعودی شہزادے نے ایک عجیب بیان دے کر اپنے عقیدوں کا پلندہ کھول دیا۔

سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران پر الزام لگایا ہے کہ وہ مسلم دنیا پر راج کرنا چاہتا ہے.ان کے اس ریمارکس نے اسلامی جمہوریہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی مفاہمت کو مسترد کر دیا ہے۔

" 31 سالہ سعودی شہزادے نے یہ بات سعودی نجی ٹی وی 'ایم بی سی سے  منگل کو  نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہی۔انہوں نے کہا کہ "میں کس طرح ایران کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہوں جبکہ وہ (ایران ) شیعہ نجات دہندہ امام مہدی(عج)  کی آمد کے لئے زمین کو تیار کر رہا ہے اور وہ مسلم دنیا کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ امام مہدی علیہ سلام کا نظریہ شیعوں سے مخصوص نہیں بلکہ پوری امت کا مسلمہ نظریہ ہے۔ آل سعود کے اس شہزادے کی جانب سے جاری ہونے والے ان کلمات سے ظاہر ہوگیا ہے کہ سعودی عرب پر قابض بادشاہ خاندان کا دین محمدی (ص) سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور وہ امام مہدی (ع) کے خلاف فوج تیار کررہے ہیں۔
اس انٹرویو نے آل سعود کے عزائم و عقائد کو روشن کر دیا ہے۔ یہ بات بھی دھیان میں رہے کہ امام مہدی علیہ السلام کی آمد کا خوف سب سے زیادہ اسرائیل کو ہے، لہذا آل سعود اور اس شخص کا امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی آمد کو متنازعہ بنانا انکی اسرائیلی دوستی و ہم نشینی کا ثبوت ہے۔
یہاں ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ اگر ایران امام مہدی (عج) کے لئے زمینہ سازی کررہا ہے تو کیا آل سعود نے چالیس ملکی فوج امام مہدی (عج) کے لشکر کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کی ہے ؟!
شہزادہ سلمان کے اس انٹرویو سے یہ نتیجہ لیا جا سکتا ہے کہ حق و باطل کی لڑائی واضح ہے اور آل سعود کا تیار کردہ فوجی اتحاد دراصل اسرائیل کی ایما پر اسلام کے خلاف تیار ہوا ہے۔ کیونکہ امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، اسلام کا پرچم ہاتھ میں لے کرآئیں گے اور انکے مقابلہ میں جو بھی ہوگا اسکا تعلق لشکر کفر سے ہوگا۔

کسی شاعر نے خوب کہا ہے:

 کیا خاک اُلجھ پاؤ گے مہدیِ زماں سے
تم لوگ تو ڈر جاتے ہو رہبر کے بیاں سے

 

ٹیگس