دورہ پاکستان کی دعوت مسترد
افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کی سول اورعسکری قیادت کی جانب سے دی گئی دورہ پاکستان کی دعوت کو مسترد کردیا۔
افغان صدر کے نائب ترجمان دوا خان مینہ پال کا کہنا ہے کہ افغان صدر کو یہ دعوتیں پاکستان سے آنے والے پارلیمانی وفد اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے ملاقات کے دوران دی تھیں۔ نائب ترجمان کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ وہ اُس وقت تک پاکستان نہیں جائیں گے جب تک پاکستان مزار شریف، کابل میں امریکن یونیورسٹی اور قندھار حملوں کے ذمہ داروں کو افغانستان کے حوالے نہیں کردیتا۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر موجود افغان طالبان کے خلاف عملی طور پربھی اقدامات کرے۔
افغان صدر کی جانب سے دورہ پاکستان کے انکار کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ یا عسکری حکام کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آسکا۔ واضح رہے کہ یکم مئی کو پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل وفد کے ہمراہ دورہ افغانستان سے واپسی پرپاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردارایاز صادق نے کہا تھا کہ افغان قیادت نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور منقطع روابط کے سلسلے کو دوبارہ بحال کیا جائےگا۔