افغانستان میں متحد ہونے کی ضرورت پر صدر اشرف غنی کی تاکید
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے حکومت پاکستان کے سلسلے میں متحدہ قومی حکومت کا موقف وضع کرنے کے لئے قومی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان سیکورٹی اداروں نے کابل کے دہشت گردانہ دھماکے کا ذمہ دار حقانی گروہ کو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس گروہ کو پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کا تعاون حاصل رہا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کو ہونے والے دہشت گردانہ دھماکے میں بعض ذرائع کے مطابق سو افراد جاں بحق اور پانچ سو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے کابل کے دہشت گردانہ دھماکے کے ردعمل میں قومی ٹیلیویژن سے اپنے خطاب میں افغان قوم سے متحد ہو جانے کی اپیل کی ہے۔
انھوں نے اعلان کیا ہے کہ حکومت افغانستان، قومی عمائدین، افغان نمائندوں اور سیاسی و جہادی رہنماؤں سے صلاح و مشورے کے بعد دہشت گردی کے خلاف مہم میں افغان سیکورٹی اہلکاروں کو خصوصی اختیارات دیئے جانے کا حکمنامہ جاری کرنے والی ہے۔
افغانستان کے صدر نے افغان قوم، علما، سیاسی شخصیات، قومی کونسل، ذرائع ابلاغ، خواتین اور سماج و معاشرے کے مختلف طبقات نیز نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ متحد ہو کر حکومت کا بھرپور ساتھ دیں اور افغانستان کے دشمنوں کے مقابلے میں متحد ہو جائیں۔
دوسری جانب افغانستان کرکٹ بورڈ نے کابل میں ہونے والے دھماکے کے بعد پاکستان کے ساتھ دوستانہ کرکٹ میچوں کی سیریز منسوخ کرتے ہوئے کرکٹ تعلقات ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹی- ٹونٹی سیریز کے انعقاد پر بات چیت جاری تھی لیکن کابل میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد افغان کرکٹ حکام نے پاکستان سے سیریز کھیلنے سے انکار کر دیا۔