قطر کے وزیر خارجہ کا اپنے سعودی ہم منصب کو کرارا جواب
قطر کے وزیر خارجہ نے ان کا ملک اپنی خارجہ پالیسی میں ہر طرح کی مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے منگل کے روز قطر سے کہا تھا وہ موجودہ بحران کے لیے اپنی خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے، کہا ہے کہ ان کا ملک بحران کے حل کے لیے سفارت کاری کو ترجیح دیتا ہے تاہم خارجہ تعلقات میں کسی بھی مداخلت کو قبول نہیں کرسکتا۔
قطر کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ خلیج فارس کے علاقے میں جاری چپقلش، خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترک فوجیں خطے کی سلامتی کے لیے قطر آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قطر کو غذائی اشیا کی فراہمی کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی تین بندرگاہیں ہماری غذائی اشیا کی ترسیل کے لیے مختص کردی ہیں۔
سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے بیک وقت قطر سے سفارتی تعلقات ختم اور سمندری، فضائی اور زمینی راستے بند کردیئے تھے۔ سعودی عرب اور بحرین نے قطر پر فلسطینی گروہوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ ایسے گروہوں کی حمایت کا الزام لگایا جنکی ایران بھی حمایت کرتا ہے۔