فلسطینیوں کی شہادت پسندانہ کارروائیاں، دو اسرائیلی فوجی ہلاک
مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پسندانہ کارروائیوں میں دو صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ فلسطینی جہادی تنظیموں نے مقبوضہ بیت المقدس میں شہادت پسندانہ کارروائیوں کو فلسطینیوں کا فطری حق قرار دیا ہے۔
فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مجاہدین کی حالیہ شہادت پسندانہ کارروائی صیہونی جرائم کا فطری جواب ہے۔
تحریک حماس نے ایک بیان میں تاکید کے ساتھ کہا کہ ان کارروائیوں سے ایک بار پھر ثابت ہوگیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کی آزادی تک غاصب صیہونی حکومت کے خلاف تحریک انتفاضہ جاری رہے گی۔
تحریک جہاد اسلامی نے بھی ایک بیان میں بیت المقدس میں شہادت پسندانہ کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ یہ کارروائیاں فلسطینی انتظامیہ کے حکام کے لئے ایک مضبوط اور براہ راست پیغام ہے کہ استقامت و مزاحمت جاری ہے اور فلسطینی عوام اسرائیلی مطالبات کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے فوجی بازو شہید ابوعلی مصطفی بریگیڈ نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ استقامت و تحریک انتفاضہ مختلف طریقوں سے جاری ہے اور اسرائیل کے ظالمانہ اور مجرمانہ اقدامات فلسطینیوں کو اپنے حقوق کی جدوجہد سے باز نہیں رکھ سکتے۔واضح رہے کہ جمعے کی رات مقبوضہ بیت المقدس کے مرکز میں فلسطینی مجاہدین کی شہادت پسندانہ کارروائیوں میں دو صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے تھےجبکہ تین فلسطینی جوان بھی شہید ہوگئے تھے۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی ایک بیان جاری کرکے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پسندانہ کارروائیوں کو صیہونی حکومت کے جرائم کا جواب قراردیا ہے۔
فلسطین کی مذکورہ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وعد البراق کے نام سے انجام دی جانےوالی شہادت پسندانہ کارروائیاں صیہونی غاصبوں کے جرائم اور اسلامی مقدسات پر ان کے حملوں کے جواب میں کی گئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر فلسطینی مجاہد کی یہ تمنا ہے کہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی راہ میں شہادت کو گلے لگائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطین نہر سے بحر تک آزاد نہیں ہوجاتا اور ایک آزاد فلسطینی مملکت کہ جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو وجود میں نہیں آجاتی اس وقت تک استقامت جاری رہے گی۔