ایران اور الجزائر کی خطے کے معاملات کو حل کرنے کی اپیل
ایران اور الجزائر کے وزرائے خارجہ نے علاقائی مسائل کو باہمی گفت و شیند اور بیرونی مداخلت کے بغیر حل کیے جانے پر زور دیا ہے۔
الجزائر کے درالحکومت الجزیرہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور عبدالقادر مسائل کا کہنا تھا کہ دہشتگردی مشرق وسطی کے خطے کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ خطے کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے جمہوریت کا فروغ اور انتہا پسندانہ نظریات کی بیخ کنی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ باہر سے کوئی بھی حل خطے پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کی جائے کیونکہ بیرونی مداخلت کی وجہ سے خطے کے ملکوں میں جاری بحران مزید پیچیدہ اور طولانی ہوجائیں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہ خطے میں جاری بحرانوں کے طول پکڑنے کے نتیجے میں دہشت گرد گروہوں اور اسرائیل کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی سازش میں نہیں پھنسے گا اور اسرائیل کو حالات سے ناجائزہ فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم نہیں کرے گا۔
وزیر خارجہ محمدجواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران کو قطر اور اس کے ہمسایہ ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر سخت تشویش لاحق ہے اور تہران کا خیال ہے کہ اس معاملے کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
عبدالقارد مساھل نے بھی خلیج فارس کے ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کو بات جیت کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں کے اقتدار اعلی کا احترام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ الجزائر کی خارجہ پالیسی میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عالم اسلام و عرب میں پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات اور گفتگو کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
ایران اور الجزائر کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل ایک دوسرے سے ملاقات اورباہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ اہم علاقائی اورعالمی معاملات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ تین افریقی ملکوں کے دورے کے پہلے مرحلے میں اتوار کے روز الجزائر کے دارالحکومت الجزیرہ پہنچے ہیں۔ وہ اس کے بعد موریطانیہ اور تیونس کا بھی دورہ کریں گے۔