اسرائیل مسجد الاقصی پر مکمل قبضہ کرنا چاہتا ہے، حماس
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل مسجد الاقصی پر مکمل قبضہ اور اس کے اسلامی تشخص کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایران میں فلسطین تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصی کا اصل بحران یہ نہیں ہے کہ وہاں الیکٹرانک گیٹ اور کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے جارہے ہیں بلکہ اصل مشکل یہ ہےکہ اسرائیل اس کی آڑ میں مسجد الاقصی پر مکمل قبضہ جمانے کی کوشش کر رہا ہے۔
خالدقدومی کا کہنا تھا کہ عرب ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات نے اسرائیل کو اس بات کا موقع فراہم کیا ہے کہ وہ سرزمین فلسطین پر اپنے مکمل قبضے کا دیرینہ خواب پورا کرنے کی کوشش کرے۔ایران میں حماس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ مسجدالاقصی کےحالیہ واقعات انتہائی خطرناک صورتحال کی نشاندھی کرتے ہیں اورافسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہےکہ فلسطینی کاز کے حوالے سے عرب ملکوں کا موقف ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔دوسری جانب منگل کے روز ایک بار پھر مسجد الاقصی کے اطراف کے علاقوں خاص طور پر باب الاسباط کے قریب صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان چھڑپیں ہوئی ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے مسجدالاقصی کے دفاع کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر صوتی بم پھنکے،آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربر کی گولیوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ بڑی تعداد میں صیہونی فوجیوں کی تعیناتی کے بعد مسجد الاقصی سے الیکٹرانک گیٹ ہٹانے کے لیے ٹرک اور دوسرے آلات علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔درایں اثنا اطلاعات ہیں کہ صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر حملہ کرکے دو درجن سے زائد فلسطینیوں کو اغوا کرلیا ہے۔فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصی میں حالیہ جھڑپوں کے آغاز سے اب تک پانچ فلسطینی شہیدی اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔