روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات پرتاکید
پاکستان نے کہا ہے کہ میانمار حکومت روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات کرے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی ہلاکتوں اور پرتشدد کارروائیوں کی خبروں پر پاکستان نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کےترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ میانمار حکومت مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات کرے اور بے گناہ افراد کے قتل اور نقل مکانی کے معاملے کی تحقیقات کرائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری بالخصوص او آئی سی کے ساتھ مل کر مسلم اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گا۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم رکوانے کے لئے پاکستان کو فوری طور پر عملی اقدامات کرنے چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر خارجہ خواجہ آصف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیر خارجہ سے کہا کہ پاکستان کو روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو رکوانے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہیے۔ سینیٹر سراج الحق نے وزیر خارجہ سے کہا کہ روہنگیا میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے حکومت پاکستان کو فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس طلب کر کے میانمار پر عالمی دباؤ بڑھانا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کے سفیر کو طلب کر کے عوام کے جذبات سے آگاہ کیا جائے جب کہ مسلمانوں کو پناہ نہ دینے پر بنگلا دیش اور بھارت کو بے نقاب بھی کیا جائے
درایں اثناءعینی شاہدین کی جانب سے میانمار میں بچوں کے سر قلم کئے جانے اور عام لوگوں کو زندہ نذرآتش کئے جانے کے واقعات بیان کئے جانے کے بعد میانمار میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے وحشیانہ جرائم پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ میانمار کے فوجی، بچوں کے سرکاٹ رہے ہیں اور بےگناہ لوگوں کو زندہ ہی جلا رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق میانمار کے فوجیوں نے صوبہ راخین کے ایک دیہات میں تقریبا دو سو مردوں، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم فورٹی فائیو رائٹس نے بھی عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ میانمار کے فوجیوں نے بڑی تعداد میں روہنگیا عورتوں کو گرفتار کرکے بانس کے بنے جھوپڑے میں بند کردیا اور پھرجھوپڑے کو قیدیوں سمیت جلا دیا۔ پچیس اگست سے اب تک صوبہ راخین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج اور انتہاپسند بودھسٹوں کے حملوں میں چار سو سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔