عراقی کردستان میں ریفرنڈم، امریکہ کی سازش
روسی عہدیدار کا کہنا ہے کہ عراقی کردستان کا ریفرنڈم امریکہ کی سازش ہے۔
روسی جیوپولیٹیکل مطالعہ کے مرکز کے سربراہ اور سابق روسی وزارت دفاع كے بين الاقوامی باہمی تعاون کے ادارے كے ڈائریکٹرجنرل ايواشف نے ارنا سے گفتگو كرتے ہوئے کہا کہ امریکہ علاقائی ممالک کے خلاف سازشیں کر رہا ہے اورعراقی کردستان میں ریفرنڈم کا انعقاد ان ہی سازشوں کا حصہ ہے۔
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ بلا شک سابق امريكی صدر بش كے صدارتی دورميں بننے والے گریٹرمشرق وسطی كا منصوبہ جاری ہے اور واشنگٹن اپنے جھوٹے دعوے كے باوجود ريفرنڈم كے انعقاد كی حمايت كرتا ہے.
ايواشف نے كہا كہ بعض امريكی حكام نے جھوٹے دعوے کئے كہ عراقی كردستان ميں ريفرنڈم كے انعقاد كے مخالف ہيں مگر امريكہ عراق اور شام كی تقسيم كا خواہاں ہے اسی لئے خفيہ طور پر داعش دہشتگردوں كی حمايت كررہا ہے اوراس حوالے سے حقيقی دستاويزات بھی موجود ہیں.
انہوں نے كہا كہ امريكہ واضح طور پر شام ميں بعض مسلح اور دہشتگرد گروہوں كی حمايت كررہا ہے اسی لئے شام اور عراق ميں امريكی فوجيوں كی موجودگی بہت ہی خطرناک اور ان كا مقصد علاقائی ممالک پر قبضہ کرنا ہے.
روسی عہديدار نے كہا كہ افغانستان، ليبيا اور يمن میں بحران امريكہ اور ان كے اتحاديوں كی سازشوں کا نتیجہ ہے اسی لئے موجودہ صورتحال ميں علاقائی ممالک كے لئے امريكی سازشوں كو ناکام بنانے سے متعلق يكجہتی کی ضرورت ہے۔