گرفتار سعودی شہزادوں پر بلیک واٹر کا تشدد
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نےگرفتار شہزادوں اور عہدیداروں سے تفتیش کے لیے بدنام زمانہ امریکی کمپنی بلیک واٹر کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق امریکی کمپنی بلیک واٹر کے اہلکار محمد بن سلمان کے حکم پر کرپشن کے الزام میں گرفتار ہونے والے مخالف شہزادوں اور اعلی سرکاری عہدیداروں سے تفتیش کے دوران انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنا ر ہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے چار نومبر کو اپنے مخالف درجنوں شہزادوں اور سرکاری عہدیداروں کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔ڈیلی میل کا کہنا ہے کہ محمد بن سلمان نے مخالفین کی گرفتاری پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ مختلف ذرائع سے آمدہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ گرفتار سعودی شہزادوں اور عہدیداروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے بدنام زمانہ امریکی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔بلیک واٹر کے اہلکار عراق اور افغانستان کی امریکی جنگوں میں شریک رہے ہیں اور مشرق وسطی کے ملکوں کے جاہ طلب عرب حکمرانوں میں اسے کافی مقبولیت حاصل ہے۔امریکی کمپنی بلیک واٹر عرب ملکوں کی افواج کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے علاوہ حکومت مخالف احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کا کام انجام دیتی ہے۔کہا جارہا ہے کہ بلیک واٹر کے اہلکار گرفتار سعودی شہزادوں پر تشدد کرکے ان سے ایسے اعترافات لینا چاہتی ہے جو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خواہش کے مطابق ہوں۔معروف عرب پتی شہزادے ولید بن طلال بھی ان لوگوں میں شامل ہے جن پر، اعتراف لینے کے لیے بلیک واٹر کمپنی کے اہلکاروں نے بارہا تشدد کیا ہے۔سعودی حکام اور خاص طور سے محمد بن سلمان نے اپنی سیکورٹی کے لحاظ سے حددرجہ امریکہ پر انحصار کر رکھا ہے اور حکومت امریکہ بھی بلیک واٹر کمپنی اور محمد بن سلمان کے درمیان اس تعاون کی حمایت کر رہی ہے۔محمد بن سلمان بادشاہ بننے کے لیے جس بے قراری اور جلد بازی کے ساتھ قدم آگے بڑھا رہے ہیں اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جارہا ہے کہ آنے والے وقت میں سعودی عرب میں بلیک واٹر کمپنی کے کردار میں مزید اضافہ ہوگا۔