الحشد الشعبی کا باقی رہنا ضروری ہے، آیت اللہ العظمی سیستانی
عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے اس حکم کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے عوامی رضاکارفورس سے کہا ہے کہ وہ اب اپنے ہتھیار مرکزی حکومت کے حوالے کردیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے نمائندے شیخ عبدالمہدی الکربلائی نے کہا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے مقابلے میں کامیابی کا مطلب دہشت گردی کے خلاف جنگ کا خاتمہ نہیں ہے اور عوامی رضاکارفورس الحشد الشعبی کو تنظیمی شکل میں باقی رکھنا ضروری ہے تاہم انہوں نے کہا کہ الحشد الشعبی اب اپنے ہتھیار مرکزی حکومت کے حوالے کردے۔
عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے ہفتے کو اس بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ الحشد الشعبی کے پاس موجود ہتھیاروں کو ان سے واپس لینے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الحشد الشعبی کو ملک کی فوج اور سیکورٹی فورس میں ضم کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف مہم بھی عراق کو آزاد کرانے کی کارروائیوں کا ہی تسلسل ہے اور بدعنوان عناصر کے لئےعراق میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
عراقی وزیراعظم نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ الحشدالشعبی عراقی معاشرے کا حصہ ہے اور حکومت میں باقی رہے گی۔