Dec ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۵ Asia/Tehran
  • غرب اردن پر صیہونی فوجیوں کا حملہ

صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہر نابلس میں فلسطینیوں پر حملہ کیا ہے جس کے بعد صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

غرب اردن سے ملنے والی خبروں میں کہا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے چالیس فوجی گاڑیوں کی مدد سے غرب اردن کے شہر نابلس کے علاقے حوارہ پر دھاوا بول دیا-

صیہونی فوجیوں نے شارع عمان اور حضرت یوسف پیغمبر کے روضے کے قریب واقع بلاطہ کیمپ کے فلسطینی نوجوانوں کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لئے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے-

اس درمیان فلسطینی نوجوانوں نے بھی غاصب صیہونی فوجیوں اور انتہا پسند صیہونیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سڑکوں پر ٹائر جلا کر صیہونی فوجیوں اور انتہا پسند صیہونیوں کو حضرت یوسف پیغمبر کے روضے تک پہنچنے سے روک دیا-

غرب اردن کے بیشتر شہروں اور بیت المقدس و غزہ پٹی میں گذشتہ چھے دسمبر سے کہ جس دن ٹرمپ نے بیت المقدس  کو اسرائیل کا دارالحکومت اعلان کیا تھا شدید مظاہرے جاری ہیں اور اس عرصے میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں-

دریں اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ نہ صرف مشرقی و مغربی بیت المقدس بلکہ پورا متحدہ بیت المقدس، عربی اور اسلامی شہر ہے اور قیامت تک فلسطین کا دارالحکومت باقی رہے گا-

اسماعیل ہنیہ نے غزہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ فلسطینی عوام کو سلامتی کونسل میں امریکا کے ویٹو پر کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ امریکا نے صیہونی حکومت کی حمایت اور دفاع میں ہمیشہ ہی اس طرح کے ویٹو کا استعمال کیا ہے-

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ تحریک حماس، ٹرمپ کے اس فیصلے کی مخالفت اور ڈیل آف سینچری نامی سمجھوتے کی منسوخی کی کوشش جاری رکھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلوں سے سرزمین فلسطین کے مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا-

واضح رہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر پوری دنیا میں احتجاج کیا جا رہا ہے اور ایک غیر معمولی اقدام کے تحت سلامتی کونسل کے بھی چودہ رکن ملکوں نے بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے-

 

ٹیگس