Dec ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۳:۲۰ Asia/Tehran
  • دمشق حکومت سوچی مذاکرات میں شرکت کرے گی، بشار جعفری

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے کہا ہے کہ شام کی حکومت، روس کے شہر سوچی میں جنوری میں ہونے والے شام کے قومی مذاکرات میں شرکت کرے گی۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں امن مذاکرات کے آٹھویں دور کے اختتام پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں فائربندی کے تین نگراں ملکوں یعنی ایران، روس اور ترکی کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر شامی گروہوں کے درمیان قومی مذاکرات، روس کے شہر سوچی میں انتیس اور تیس جنوری کو ہوں گے۔
انھوں نے ان مذاکرات کو تمام شامی گروہوں کے لئے مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ شام ان مذاکرات کے لئے حالات کو بہتر بنانے کی بھرپور کوشش کرے گا۔
آستانہ میں شام کے امن مذاکرات کا آٹھواں دور جمعے کی شام ایران، روس اور ترکی کے نمائندوں کی جانب سے ایک بیان جاری کئے جانے کے ساتھ ختم ہو گیا۔
اس مشترکہ بیان میں ایران، روس اور ترکی نے دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش دہشت گرد گروہ کو جڑ سے ختم کرنے اور دہشت گردوں کی شام منتقلی کی روک تھام کے لئے اپنے پختہ عزم پر تاکید کی۔
اس مشترکہ بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ شام میں فائربندی کے نگراں ملکوں کی حیثیت سے ایران، روس اور ترکی، شام کی آزادی، اس ملک کے قومی اقتدار اعلی، اتحاد اور شام کی ارضی سالمیت کے اصول پر کاربند رہیں گے۔
بحران شام کے حل کے لئے آستانہ مذاکرات کا اگلا دور دو فروری دو ہزار اٹھارہ کو ہو گا۔
آستانہ میں شام کے امن مذاکرات کا یہ سلسلہ ایران، روس اور ترکی کے مشترکہ عزم اور کوششوں سے شروع ہوا ہے جس کے اب تک سات دور پورے ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں اس ملک کے صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کا تختہ الٹنے اور علاقے میں ہر طرح کا توازن غاصب صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنے کی غرض سے امریکہ اور بعض مغربی نیز علاقے کے بعض عرب ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے حملے سے شروع ہوا تھا مگر شام کی حکومت اور عوام کی حمایت و استقامت کے نتیجے میں دشمنوں کی ساری سازشیں شکست سے دوچار ہوگئیں۔

ٹیگس