افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات
موصولہ رپورٹوں کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ ماہ ترکی میں افغان حکام اور طالبان کےنمائندوں کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے تاہم اب مذاکراتی عمل دوبارہ سے شروع ہو گیا ہے، افغان انٹیلی جنس کے سربراہ محمد معصوم استانکزئی اور افغان صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی امور محمد حنیف اتمر طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل میں مصروف ہیں۔
افغان حکومت کے قائم کردہ ’’افغان امن جرگے ‘‘ کے رکن حکیم مجاہد نے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری پہلی ترجیح امن کا قیام ہے، ہم کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے، اس کے لئے ہم طالبان سمیت دیگر قوتوں سے بھی مذاکراتی عمل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے جہاں ہم اپنے فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہیں اور اپنے ملک کی سلامتی و پائیدار امن کے لیے کسی بھی بڑی طاقت کی دھونس و دھمکی سے مرعوب نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران افغانستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والے خود کش حملوں اور دھماکوں کے نتیجے میں 200 سے زائد عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔