Apr ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۱:۱۹ Asia/Tehran
  • شام پرامریکی، یمن پرسعودی اور فلسطین پراسرائیلی حملوں کی حقیقت

امریکہ اور اس کے نام نہاد اتحادیوں کی تاریخ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہو تا ہے کہ انکی استعماریت نے دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں مختلف حیلے بہانوں سے نہ صرف جارحیت کی ہے بلکہ کئی ممالک پر متعدد مرتبہ فوجی چڑھائی بھی کی ہے حالیہ صدی میں امریکی فوجی یلغار کی افغانستان اورعراق، یمن پر سعودی جارحیت اور فلسطین پر صیہونی چڑھائی بڑی مثالیں ہیں۔

امریکہ بہادر ہر چند کہ سات سمندر پار موجود ہے لیکن پوری مسلم دنیا میں اس نے فوجی اڈے بنا رکھے ہیں ، اس کے بحری بیڑے دنیا کے تمام سمندروں میں موجود ہیں اور کسی بھی وقت کسی بھی ملک کے خلاف کوئی بھی جھوٹ پر مبنی حیلے بہانے بنا کر حملوں کا آغاز کر دیا جا تا ہے۔ امریکہ نے افغانستان میں طالبان اور دہشتگردی کے بہانے کارروائی کی اور افغانستان پر قابض ہوا اوراب اسی طالبان سے مذاکرات کرنے کا عمل شروع کیا۔

دو روز قبل 27 رجب المرجب کی با برکت شب یعنی شب معراج میں امریکہ نے شام پر فرانس اور برطانیہ کی مدد سے حملہ کیا اور 110 کے لگ بھگ کروز میزائل داغے ۔

امریکہ نے شام پر حملہ ایک ایسے وقت میں کیا کہ جب شام کی افواج اور عوامی رضا کار فورسز نے اپنے دیگر اتحادیوں بشمول روس اور ایران کے ساتھ مل کر شام کے متعدد علاقوں کا کنٹرول سنبھالنا شروع کر دیا تھا اور شام کے تقریبا سبھی علاقوں کا کنٹرول شامی افواج کے ہاتھ میں آگیا تھا۔

شام پر یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا کہ جب اقوام متحدہ کا کمیشن دوما کے علاقے میں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد رپورٹ جمع کروانے ہی والا تھا لیکن اس رپورٹ کے جمع کروانے سے قبل ہی امریکہ نے اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر حملہ کر دیا ۔

یہ بات بڑی حیران کن ہے کہ مسلم میڈیا امریکی حکمت عملی کے اس بھیانک پہلو کو اجاگرنہیں کرتا کہ امریکہ کو جس ملک پر حملہ کرنا ہوتا ہے اس پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا بہانہ بناتا ہے حالانکہ دنیا بھر میں کیمیائی ہتھیار فراہم اور استعمال کرنے والاملک امریکہ ہی ہے جس نے پہلے ماضی میں ایران کے خلاف عراق کو کیمیائی ہتھیار فراہم کئے جسے ڈکٹیٹرصدام نے ایران کے خلاف استعمال کیا اور اسی طرح امریکہ نے ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر ایٹم بم گرا کر دنیا میں انسانی حقوق کی پامالی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔

اسرائیل کی غاصب جعلی حکومت امریکی سرپرستی میں دسیوں ہزار فلسطینیوں سمیت دنیا بھر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں قتل و اغوا جیسے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہے ، اسی طرح ویتنام ، افغانستان، عراق، یمن، لیبیا، افغانستان، پاکستان میں جاری ڈرون حملے وغیرہ یہ سب جواز ہیں کہ امریکہ  دنیا کا امن غارت کررہا ہے۔

ادھر سعودی عرب یمن کے نہتے عوام پر تابڑ توڑ حملے کر رہا ہے جس میں لاکھوں افراد شہید، زخمی اور بے گھر ہوئے اور سعودی حملوں کو لگام دینے والوں نے ڈرامائی خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

عالم اسلام کے خلاف اس قسم کی صورتحال میں میڈیا کو اپنے ضمیر کے مطابق امریکی، یہودی اور سعودی چالوں اوردہشت گردانہ کارروائی اور حملوں کا مکمل جائزہ لیکر دنیا کو انکے اصل چہرے سے روشناس کرانا چاہئے۔

ٹیگس