شام میں دہشت گرد گروہوں کے درمیان اختلاف میں شدت
شام میں فوج اور استقامتی فورس کی مسلسل پیشقدمی کے دوران امریکا اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے درمیان لڑائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
شامی حکومت کے مخالف گروہوں سے وابستہ آبزرویٹری گروپ نے خبر دی ہے کہ دیرالزور میں الغد گروپ کے سربراہ احمد الجربا سے وابستہ نخبہ گروہ سے ہتھیار ڈال دینے پر مبنی شامی کردوں کی ملیشیا کے مطالبے کے بعد صوبہ ادلب میں دونوں گروہوں کے درمیان شدید لڑائیاں ہوئی ہیں-
ان لڑائیوں میں امریکا کے حمایت یافتہ نخبـہ گروپ کے کمانڈر کی بیوی سمیت دونوں طرف سے متعدد دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں- نخبہ گروپ کے عناصر وہ دہشت گرد ہیں جنھیں امریکا اور برطانیہ نے اردن میں ٹریننگ دی ہے اور انہوں نے شامی کردوں کی ملیشیا میں شمولیت سے انکار کر دیا تھا-
شامی کردوں کی ملیشیا نے کہا ہے کہ اگر نخبہ گروہ نے ہتھیار ڈالنے کے اس کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا تو وہ اس گروہ کے ٹھکانے پر بمباری کر دے گی اور اس گروہ کو بھی وہ داعش کے زمرے میں شمار کرے گی-
شامی فوج کی مسلسل فتوحات کے نتیجے میں دہشت گرد گروہوں میں اختلافات اور سراسیمگی بڑھتی جا رہی ہے۔