پرامن واپسی مارچ اور صیہونی فوج کی بربریت
صیہونی فوج نے فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر ایک بار پھر اندھا دھند فائرنگ کرکے کم سے کم دوفلسطینیوں کو شہید اور دسیوں دیگرکو زخمی کردیا۔
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے یاسر حبیب نامی فلسطینی نوجوان شہید اور ایک سو نو دیگر زخمی ہوئے جبکہ حسام سالم ابوعویضہ نامی فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر ہفتے کو شہید ہوگیا۔
اس طرح گذشتہ نو ہفتے سے اسرائیلی فوج کی غزہ کے شہریوں پر بہیمانہ فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک سو بیس تک پہنچ گئی ہے جبکہ تیرہ ہزار فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے تین سو تیس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
واپسی مارچ کے ایک اعلی فلسطینی عہدیدار صلاح عبدالعاطی نے بھی کہا ہے کہ بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں مناسب طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں اس لئے آئندہ چند روز میں شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ماہ رمضان کے دوسرے جمعے کو بھی ہونے والے واپسی مارچ میں فلسطینی تنظیموں حماس اور جہاد اسلامی کے سینیئر رہنماؤں نے بھی شرکت کی-
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے پرامن مظاہرے کو کچلنے کے لئے براہ راست گولیوں کا استعمال کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود نہ فقط عالمی ادارے خاموش ہیں بلکہ امریکہ کھل کر اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔