May ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۹:۵۱ Asia/Tehran
  • سعودی ولیعہد کے زخمی ہونے کی خبر صحیح ہے، سابق ولیعہد

گذشتہ ایک مہینے سے زائد عرصے سے سعودی ولیعہد بن سلمان کے پبلیک مقامات اور میڈیا کی نگاہوں سے غائب رہنے کے بعد سابق ولیعہد محمد بن نایف نے کہا ہے کہ اپریل میں ریاض کے شاہی محل کے قریب ہونے والی فائرنگ میں بن سلمان کے زخمی ہونے کی خبر صحیح ہے۔

گذشتہ مہینے اکیس اپریل کو ریاض کے علاقے الخزامی میں شاہی محل کے باہر  فائرنگ کے واقعے کے  بعد سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کو میڈیا کے کیمروں کے سامنے یا کسی بھی پبلیک مقامات پر نہیں دیکھا گیا ہے اور کسی کو یہ نہیں معلوم کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں یہاں تک کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیئو کے حالیہ دورہ سعودی عرب میں بھی انہیں کہیں نہیں دیکھا گیا۔

سعودی عرب کے سابق ولیعہد محمد بن نایف نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ پچھلے چند روز کے دوران بن سلمان کی جو تصویریں سعودی میڈیا میں آرہی ہیں وہ پرانی ہیں اور ان کے بارے میں ذرائع ابلاغ میں کوئی خبر نہیں آرہی ہے کہ وہ کہاں ہیں۔ بن نایف نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ بن سلمان کو الجوہرہ اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنا تھی لیکن وہ وہاں بھی نہیں پہنچے۔

سعودی عرب کے سابق ولیعہد نے کہا کہ گذشتہ اپریل میں ریاض کے شاہی محل کے باہر فائرنگ کے واقعے میں بن سلمان کے زخمی ہونے کی جو خبر آئی تھی وہ صحیح ہے - ان کا کہنا تھا کہ بن سلمان کو جو زخم آئے ہیں وہ ان کی جان کے لئے خطرہ تو نہیں ہیں لیکن اگر ان کے زخمی ہونے کی خبر عام ہوجاتی ہے تو ان کی سرگرمیوں  کے جاری رہنےکے لئے یہ چیز خطرناک ضرور ہوسکتی ہے۔

 اس سے پہلے محمد بن سلمان کے خصوصی دفتر کے سربراہ بدر العساکر نے  بن سلمان کی طویل غیر حاضری کی خبروں کے سامنے آنے کے بعد اٹھارہ مئی کو وقت اور تاریخ کا ذکرکئے بغیر دعوی کیا تھا کہ بن سلمان نے پچھلے دنوں مصر کا دورہ کیا تھا اور وہ مصری صدر کے مہمان تھے جبکہ بن سلمان نے یہ دورہ پانچ مارچ کو کیا تھا۔

دوسری جانب سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور شہری حقوق کے لئے کام کرنے والوں کی گرفتاریوں کے دوران ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے انسانی حقوق کے معروف کارکن محمد البجادی کو ایک بار پھر گرفتار کرلیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب میں حسم نامی انسانی حقوق کے لئے کام کرنے اور سیاسی سرگرمیاں چلانے والی جماعت کے بانی محمد البجادی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے  کہ اس ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

سعودی حکومت اس سے پہلے بھی تین بار محمد البجادی کو مختلف بہانوں سے گرفتار کرچکی ہے۔

 

ٹیگس