سعودی ولی عہدشاہی دربار سے بھی غیر حاضر
سعودی دارالحکومت ریاض کے الخزامی علاقے میں فائرنگ کے واقعے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان شاہی دربار سے بھی غیر حاضر ہیں۔
روزنامہ العہدالجدید نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا ہے کہ بن سلمان نے الخزامی فائرنگ کے واقعے سے چند روز قبل فوزان کا دورہ کیا تھا لیکن اس کی خبر واقعے کے چند روز کے بعد جاری کی گئی تھی۔محمد بن سلمان اکیس اپریل کو دارالحکومت ریاض کے علاقے الخزامی میں شاہی محل کے قریب ہونے والی فائرنک کے بعد سے منظر عام پر نہیں آئے ہیں اور ان کے بارے میں کسی کو کوئی اطلاع نہیں ہے۔امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے حالیہ دورہ ریاض کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد کو میڈیا کے سامنے نہیں دیکھا گیا۔سعودی ولی عہد کی ایک ماہ سے زیادہ غیر حاضری کے بعد گزشتہ سنیچر کو سابق نائب ولی عہد محمد بن نائف نے الخزامی فائرنگ کے واقعے میں محمد بن سلمان کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔محمد بن نائف نے اپنے ذاتی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ محمد بن سلمان کے زخمی ہونے کے بارے میں شائع ہونے والی خبریں درست ہیں البتہ ان کی جان خطرے سے باہر ہے۔