سینچری ڈیل منصوبے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا رول
ایران میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف امریکی منصوبے سینچری ڈیل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب جیسے عرب ممالک امارات امریکا اور اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں۔
تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندے ناصر ابو شریف نے کہا کہ سنیچری ڈیل منصوبے میں جو امریکا اور صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف تیار کیا ہے سعودی عرب اور متحدہ عرب کھل کر امریکا اور اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں۔
تہران میں منعقدہ فلسطین سے متعلق ایک اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل اور علاقے کے بعض عرب حکام فلسطینیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے حقیقی مطالبات اور امنگوں منجملہ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حق اور مطالبے سے دستبردار ہوجائیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے کہا کہ گذشتہ کئی عشروں کے دوران استقامتی تحریکوں اور انتفاضہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے مطالبات ، بنیادی حقوق اور امنگوں سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے- سینچری ڈیل امریکا کا پیش کردہ ایک نیا منصوبہ ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کردیا گیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کردیا جائے گا اور دیگر ملکوں میں پناہ گزیں فلسطینیوں کو وطن واپسی کا حق نہیں رہے گا اور غزہ اور غرب اردن میں باقی بچی زمینیں ہی فلسطینیوں کی ملکیت رہیں گی۔