Aug ۳۱, ۲۰۱۸ ۲۱:۱۲ Asia/Tehran
  • شامی حکومت دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی علمبردار

شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ شام کی حکومت دہشت گردی خاص طور پر داعش ، جبہت النصرہ اور دیگرسبھی دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ کی علمبردار ہے اور وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں سے جنگ کر رہی ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے خبردی ہے کہ شام کی وزارت خارجہ نےکہا ہے کہ دمشق کے خلاف امریکا، برطانیہ اور فرانس کی طرف سے حملے کی دھمکیوں کا مقصد دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنا ہے۔ شامی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شام کی حکومت اور فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داریاں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے عین مطابق انجام دے رہی ہے۔ شامی وزارت خارجہ نے دہشت گردوں کی حمایت اور شام میں سیاسی شکست پر پردہ ڈالنے کی مغرب کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ملکوں نے گذشتہ سات برسوں کے دوران اربوں ڈالر کے ہتھیار دہشت گردوں کو فراہم کرکے شام کی قانونی حکومت کو گرانے کے لئے اپنا سب کچھ داؤں پر لگا دیا۔
شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ دمشق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبہ ادلب میں موجود دہشت گردوں کا صفایاکرکے اس علاقے میں موجود بیس لاکھ سے زائد عام شہریوں کو نجات دلائے۔
واضح رہے کہ شام کا صوبہ ادلب بدستور دہشت گردوں کے قبضے میں ہے اور شامی فوج اس صوبے کو داعش، جبہت النصرہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے قبضے آزاد کرانے کے لئے خود کو تیار کر رہی ہے۔
شامی حکومت نے اپنے بیان میں مغربی ملکوں کی تشہیراتی مہم کی آڑ میں دہشت گرد گروہوں کے ذریعے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ دہشت گردوں کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو بند کرائے اور امریکا اور بعض مغربی ملکوں کے ذریعے شام پر حملے کی دھمکی کی جو اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے مذمت کرے۔
امریکا برطانیہ اور فرانس نے گذشتہ اکیس اگست کو اپنے بیان میں شامی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ ایک بار پھر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کرسکتی ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکا اور مغربی ملکوں نے ماضی میں بھی شام کے علاقوں غوطہ اور دوما میں شامی فوج کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا بے بنیاد الزام لگایا تھا تاہم وہ اپنے اس الزام کو نہ صرف یہ کہ ثابت نہیں کرسکے بلکہ ٹھوس ثبوتوں کی بنیاد پر یہ حقیقت سامنے آئی تھی کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال امریکا اور مغربی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے ہی کیا تھا۔ تاکہ اس کے ذریعے شام پر مغربی ملکوں کے فوجی حملوں کا راستہ ہموار کرسکیں۔

ٹیگس