سعودی عرب خاشقجی معاملے میں ثبوت مٹا رہا ہے، ترک صدر کا بیان
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے سعودی عرب پر الزام لگایا ہے کہ وہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے میں ثبوت و شواہد کو مٹاکر جھوٹے ثبوت تیار کر رہا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نےمنگل کو نامہ نگاروں کے ساتھ اپنی گفتگو کے دوران استنبول میں سعودی قونصل خانے میں سعودی صحافی خاشقجی کی گمشدگی کیس کی تحقیقات کے بارے میں کہا کہ قونصل خانے میں بعض جگہوں پر رنگ سے پینٹ کردیا گیا ہے اور بعض جعلی ثبوت گڑھ لئے گئے ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ بہت سی باتوں منجملہ زہریلے مادوں اور سعودی قونصل خانےکے اندر کی دیواروں پر رنگ سے پینٹ کئے جانے کے معاملات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی کے تفتیش کاروں نے جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے کی تحقیقات پیر سے شروع کردی ہیں - دوسری جانب اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ نے ان سعودی سفارتکاروں کا سفارتی تحفظ کےمنسوخ کردئے جانے کا مطالبہ کیا ہے جن کے بارے میں یہ شبہہ ہے کہ وہ جمال خاشقجی کی گمشدگی کے کیس میں ملوث ہے۔
میشل باچلیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاشقجی کی گمشدگی کا معاملہ بہت ہی سنگین ہے اس لئے جن سعودی سفارتکاروں کے ان کی گمشدگی کے کیس میں ملوث ہونے کا شبہہ ہے کا سفارتی استثنا ختم کیا جائے اور ان پر مقدمہ چلایا جائے۔
انہوں نے ساتھ ہی سعودی عرب اور ترکی سے کہا ہے کہ وہ خاشقجی کی گمشدگی سے متلعق سبھی اطلاعات اور معلومات کو سامنے لائیں۔