33 ہزار پاکستانی زائرین ایران کے راستے کربلا کیلئے روانہ
سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں شرکت کے لیے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کی زمینی راستے سے ایران کے شہر زاہدان پہنچنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور 6 ستمبر سے 19 اکتوبر تک 33 ہزار پاکستانی زائرین میرجاوہ سرحد سےایران پہنچ چکے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے ٹرانسپورٹ ادارے کے ڈائریکٹر علی خانقائی نے کل میرجاوہ بارڈر کے دورے کے موقع پر کہا کہ اب تک زمینی راستے سے 33 ہزار 572 پاکستانی زائرین ایران میں داخل ہو چکے ہیں جس سے دکھائی دیتا ہے کہ اس سال کربلا جانے والے پاکستانی زائرین کی تعداد میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے پاکستان سے تفتان کے راستے ایران کے سرحدی شہر زاہدان پہنچنے والے زائرین کا ایران کے غیور شیعہ اور سنی عمائدین اور عوام شاندار استقبال کر رہے ہیں اور انھیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
ایران کے سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان کی عوامی کمیٹی کے سربراہ رضا بختیاری کے مطابق ایران پہنچنے والے زائرین امام حسین علیہ السلام کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے متعدد ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
گزشتہ سال 50 ہزار کے قریب زائرین ایران کے راستے عراق گئے تھے جبکہ اس سال 70 ہزار سے زائد پاکستانی زائرین زمینی راستے سے چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے عراق جائیں گے۔
پاکستان میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے کہا ہے کہ ایران کے سفارتی مراکز سے چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کو تیزی کے ساتھ ویزے جاری کر رہے ہیں۔
نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا کا چہلم بیس صفر کو منایا جاتا ہے جس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے ہر سال کروڑوں زائرین کربلائے معلی پہنچتے ہیں اور اربعین حسینی کے پیدل مارچ میں شرکت کرکے نواسہ رسول کا غم مناتے ہیں۔